آسام کے نگاؤں میں ایک ڈاکٹر اور ان کی بیوی کو گھر میں سو رہے 12 سالہ گھریلو مددگار پر ابلتا پانی ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے سنیچر کی رات یہ جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ آسام میڈیکل کالج اور اسپتال کے ڈاکٹر سدھی پرساد دیوری اور مورن کالج کی پرنسپل ان کی بیوی متالی کنور واقعے کے بعد موقع سے فرار ہو گئے تھے۔ پولیس نے ان کو پکڑنے کیلئے دبش دی جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق دیوری پر الزام ہے کہ ڈبرو گڑھ میں واقع اپنے گھر میں سو رہے نابالغ گھریلو مددگار پر ابلتا ہوا پانی ڈال دیا۔ اس سے وہ بری طرح جھلس گیا۔ وہیں اس واقعے کی چشم دید ان کی بیوی پر لڑکے کی کوئی مدد یا علاج نہ کرانے کا الزام ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ واقعے کے وقت دیوری نشے میں دھت تھے۔
جب اس معاملے کی جانکاری  ڈسٹرکٹ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی (Child Welfare Committee) کو ملی تو انہوں نے بچے کو ریسکیو کرایا اور پولیس کو اطلاع دی۔ بتایا جارہے کہ  ڈسٹرکٹ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی  کو 29 اگست کو کسی نامعلوم کے ذریعہ اس معاملے کی اطلاع ملی  جس نے اس پورے واقعے کی ویڈیو ڈسٹرکٹ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کو بھیجی۔  وہیں فی الحال بچے کو چلڈرن کیئر سینٹر میں رکھا گیا ہے ،جہاں پولیس نے ملزم کے خلاف بچے کا بیان ریکارڈ کیا۔
ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس (لا اینڈ آرڈر) جی پی سنگھ نے کہا ، "گھریلو مددگار پر گرم پانی ڈالنے والے دبرگڑھ سے تعلق رکھنے والے جوڑے کو نگاؤں سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔" جوڑے کے خلاف کئی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس جوڑے کے گھر پہنچی تھی  تاکہ ان سے پوچھ گچھ کی جاسکے ،لیکن وہاں پہنچ کر معلوم ہوا کہ ملزم ڈاکٹر دیوری کینسر کا مریض ہے اور اسے سولائن چڑھایا جا رہا ہے۔ دونوں کو جلد سے جلد مقامی پولیس اسٹیشن میں رپورٹ کرنے کو کہا گیا تھا۔ حالانکہ  دونوں وہاں سے فرار ہوگئے  جس کے بعد پولیس نے ان کی تلاش کرکے انہیں گرفتار کرلیا۔