کراچی سی ویو کے کنارے لوگوں کے پاؤں دھونے والے کو سندھ حکومت کے "سرکاری بھتہ کلچر" نے اپنے پاؤں سے محروم کردیا۔
ہوا بس اتنا کہ سمندر سے بوتلوں میں پانی بھر کر کنارے آنے والوں کے پاؤں دھونے والے شخص نے سرکاری بھتہ خور ٹھیکیدار کو 2000 ہفتہ وقت پر ادا نہیں کیا۔
ٹھیکیدار نے آکر گالیاں دینا شروع کیں تو اپنے بچوں کے سامنے یہ غریب اپنی تذلیل برداشت نہ کر سکا۔
آگے سے کہہ دیا کہ 
سر گالیاں مت دو 2000 اتنی بڑی چیز نہیں ۔ ایک دو دن میں دے دوں گا۔
یہ سننا تھا کہ سرکاری نشے سے مغرور "سر" نے اس غریب مزدور کے پاؤں پر اس کے معصوم بچوں کے سامنے گاڑی چڑھا دی۔جس سے وہیں اس شخص کا پاؤں جسم سے الگ ہوگیا۔
یہ اندوہناک منظر دیکھ کر مزدور کے معصوم بچے چیختے چلاتے اپنے گھر کو بھاگ گئے۔
سر کا غصہ اب بھی ٹھنڈا نہیں ہوا گاڑی سے اترا اور زخموں سے بے تاب مزدور پر آنکھیں نکال کر کہا "منہ بند رکھنا ۔ سمجھے ؟؟""
وہاں موجود لوگوں نے مزدور کو اٹھایا ہسپتال لے گۓ۔ جہاں اس بچے نے لوگوں کو بتایا کہ فلاں شخص نے یہ سب کیا ہے ۔ اگلے دن سرفراز نامی یہ ٹھیکیدار ہسپتال پہنچا۔
اور مزدور کے بیڈ پر پاؤں رکھ کر کہا ۔
اپنے بچے کو سمجھا لو۔ ورنہ ۔۔۔۔۔۔۔
انصاف کا عالم دیکھیں کہ اس چار معصوم بچوں کا یہ باپ گزشتہ ایک ہفتے سے اب تک اپنی ایف آئی آر تک نہیں درج کروا سکا کہ کہیں مزید نقصان نہ پہنچ جاۓ۔
اس معذور کے یہ معصوم بچے اب کہاں سے کھائیں گے۔
کتنی ذلتیں برداشت کریں گے۔
یہ ہم سوچ ببھی نہیں سکتے۔
البتہ اس کے لیے اواز بلند کرنا ہم سب کے بس میں ہے۔
شکریہ

Watch 👇 Video