وفاقی حکومت نے جہیز پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ 
ذرائع کے مطا بق وزارت مذہبی امور نے جہیز کے خاتمے سے متعلق قانون سازی پر کام شروع کردیا ہے۔
جہیز پر پابندی سے متعلق تجاویز کی تیاریوں کا عمل جاری ہے۔ مجوزہ قانون کے تحت دولہے کا خاندان مہنگا فرنیچر ، گاڑیاں ، زمین جائیداد یا زیورات کا مطالبہ نہیں کر سکے گا۔ 
قانون سازی کے مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جوو زارت قانون و انصاف میں زیر غور ہے۔
جہیز میں اسلامی تعلیمات کے مطابق بنیادی ضروریات کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔ بستر اور دلہن کے کچھ کپڑے جہیز میں شامل ہیں۔
 بل کے مطابق دلہن کو دیئے جانے والے جہیز کی رقم یا سامان کی قیمت 4 تولا سونے کی قیمت سے زیادہ نہیں ہونی چا ہئے۔ 
بل کے مسودے میں تجویز ہے کہ شادی کی تقریب میں شرکت کرنے والے مہمانوں کی طرف سے دئیے گئے تحائف کی قیمت کا بھی تعین کیا جائے گا۔ 
اس قانون کا اطلاق پنجاب، سندھ، خیبر پختونخواہ بلوچستان اور آزاد کشمیر سمیت سارے ملک پر ہوگا۔ 
یہ قانون دلہن کے اہل خانہ کے اس اضافی بوجھ کو کم کرے گا جو روا یتی رسم و رواج کی وجہ سے انہیں برداشت کرنا پڑتا ہے۔new